التخصص فی القراآت
جامعہ دارالعلوم کراچی میں درجہ ثانویہ عامہ تک درس نظامی کے ساتھ ساتھ تجوید کی بھی باقاعدہ تعلیم دی جاتی ہے اور پھر درجہ ثالثہ سے درجہ سادسہ تک قراآت عشرہ کی مکمل تعلیم دی جاتی ہے اور ساتھ ہی رسم عثمانی کی ابتدائی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔
اب چند سالوں سے تخصص فی القراآت کا بھی اجراء کیا گیا ہے، اس میں ان طلبہ کو داخلہ دیا جاتا ہے جو حافظِ قرآن ہوں، مجود ہوں اور جو قراآتِ عشرہ (شاطبیہ، درہ) بھی باقاعدہ پڑھے ہوئے ہوں اور دورہ حدیث شریف بھی انہوں نے اچھے نمبروں سے پاس کیا ہو۔ ایسے طلبہ کا داخلہ بھی جائز ے کے بعد ہوتا ہے۔
تخصص فی القراآت کا نصاب دو سالوں پر مشتمل ہے، سال اول میں
۱۔ عشرہ کبری (طیبۃ النشر، اصول) کی تعلیم دی جاتی ہے۔
۲۔ طبقات القراء کا مطالعہ کرایا جاتا ہے اور مختلف مضامین لکھوائے جاتے ہیں۔
۳۔ علم الرسم اور علم الضبط کی تعلیم دی جاتی ہے اور اہم مباحث لکھوائے جاتے ہیں۔
۴۔ علم التجوید اور علم الوقف میں گہرائی پیدا کرائی جاتی ہے۔
۵۔ قراآت کا افراداً اجراء کرایا جاتا ہے، تاکہ مختلف قراآت میں بے تکلف تلاوت کرسکیں
۶۔ بحث و تحقیق کا طریقہ کار سکھایا جاتا ہے۔
اور سال دوم میں
۱۔ عشرہ کبریٰ (طیبۃ النشر، فرش) کی تعلیم دی جاتی ہے۔
۲۔ قراآتِ مختلفہ کا افراداً مزید اجراء کرایا جاتا ہے۔
۳۔ تفسیر ابی سعود کا ایک مخصوص حصہ باقاعدہ پڑھایا جاتا ہے۔
۴۔ علم عدالآیات پر ایک تحقیقی مضمون لکھوایا جاتا ہے۔
۵۔ علم توجیہ القراآت کا باقاعدہ درس ہوتا ہے۔
۶۔ اصولِ حدیث اور اسماء الرجال کی روشنی میں دفاعِ قراآت کی تعلیم دی جاتی ہے۔
۷۔ تجوید و قراآت کی تدریس کی عملی تربیت دی جاتی ہے۔
۸۔ فنونِ قراآت سے متعلق ایک تحقیقی مقالہ لکھوایا جاتا ہے۔
خلاصہ یہ کہ تخصص فی القراآت میں علم القراآت، علم التجوید، علم الوقف و الابتدائ، علم الرسم العثمانی، علم الضبط، علم عد الآیات، علم توجیہ القراآت، علم التفسیر، علم دفاعِ قراآت، علم رجال قراآت وغیرہ کی تعلیم دی جاتی ہے، اور اس تخصص کا مقصد ایسے افراد پیدا کرنے کی کوشش کرنا ہے جو علم القراآت کے ماہر ہوں اور معترضینِ قراآت کو محققانہ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔