الدعوۃ والتبلیغ
دعوت و تبلیغ کی اہمیت اس دور میں سب سے زیادہ ہے، خاص طور پر ایسے دور میں جب کہ دینی اقدار پامال کی جارہی ہیں، نئی نسل بے دینی کے سیلاب میں بہی جارہی ہے، نت نئے فتنے جنم لے رہے ہیں، حضرت محمد مصطفی احمد مجتبیٰ ﷺ کا سچا دین چند خود ساختہ رسموں کا مجموعہ بنتا جارہا ہے۔ سنتیں پامال ہورہی ہیں۔ لہٰذا جامعہ دارالعلوم کراچی کے اساتذہ و علماء دین نے دعوت کو عام کرنے اور اسلام کی سچی تعلیمات سے لوگوں کو واقف بنانے کے لئے اس کام کو شروع کیا ہوا ہے۔ اس وقت دوطریقوںسے یہ کام انجام پارہاہے:
اساتذہ اور ذی استعداد طلبہ جمعہ و عیدین کے اجتماعات، مختلف مساجد اور دینی محافل میں دینی موضوعات پر وعظ و تقریریں کرتے اور درسِ قرآن دیتے ہیں۔ اس مقصد کے لئے خصوصی اور عمومی مجلسیں منعقد کی جاتی ہیں۔ بعض مجلسیں جامعہ دارالعلوم کراچی (کورنگی و نانک واڑہ) اور جامع مسجد بیت المکرم گلشن اقبال میں ہفتہ وار ہوتی ہیں۔ طلبہ کو دوران تعطیلات تبلیغ میں جانے کی ترغیب دی جاتی ہے اوربوقت ضرورت ان کا مالی تعاون بھی کیا جاتاہے اور طلبہ کی ایک اچھی خاصی تعداد تبلیغی جماعت کے معروف اعمال میں پوری پابندی اور ذمہ داری سے حصہ لیتی ہے، یومیہ عصرکے بعد قرب وجوار کی مساجد میں گشت ہوتا ہے جس سے قرب و جوار کی غیر آباد مسجدیں آباد ہورہی ہیں اور لوگوں کوفائدہ ہورہاہے چوبیس گھنٹے کی جماعتیں نکلتی ہیں شب جمعہ میں شرکت کی جاتی ہے، دورۂ حدیث سے فارغ ہونے والے فضلاء کی ایک معقول تعداد تبلیغ میں سال لگاتی ہے، سہ ماہی، ششماہی امتحانات کے بعد اورسالانہ تعطیلات میں طلبہ چلہ اور کم وبیش اوقات کیلئے جاتے ہیں۔ علاوہ ازیں صدر جامعہ اور نائب صدر جامعہ اور دیگر اکابر اساتذہ مختلف اداروں کی خصوصی دعوت پر ملک کے طول و عرض میں اور بیرون ملک ہونے والی کانفرسوں، سیمیناروں، علمی مذاکروں، اور تبلیغی اجتماعات میں حکمت کے ساتھ اللہ تعالیٰ کا پیغام پہنچاتے ہیں اور اصلاحی مجالس میں خطاب فرماتے ہیں۔