دارالطلبہ

جامعہ دارالعلوم کراچی میں اقامت پذیر طلبہ کی تعداد دو ہزار سے زائد ہے جس میں پاکستان کے ہر صوبے کے علاوہ متحدہ عرب امارات، افغانستان، بنگلہ دیش، برما، تھائی لینڈ، کینیڈا، انگلینڈ، جرمنی، امریکہ، ویسٹ انڈیز، ترکی وغیرہ اور افریقہ کے متعدد ممالک کے طلبہ بھی قانونی دستاویزات کے ساتھ آکر جامعہ دارالعلوم کراچی سے استفادہ کرتے ہیں۔جامعہ دارالعلوم کراچی میں ان طلبہ کی آرام دہ صاف ستھری رہائش کا بحمداللہ معقول انتظام ہے۔ طلبہ کے رہائشی کمروں میں ہر طالب علم کے لئے الگ چار پائی، الماری، میز، ریک، الگ بجلی اور پنکھا مختص کیا گیا ہے۔ ہر دو کمروں کے لئے گیس کا ایک چولہاطلبہ کی ضروریات کے لئے نصب کیا گیا ہے، ہر عمارت میں واٹر کولر ٹھنڈے پانی کے لئے گیزر گرم پانی کے لئے موجود ہیں۔ ہر دو کمروں پر ایک غسل خانہ اور ایک بیت الخلاء رکھا گیا ہے۔ اسکے علاوہ دارالطلبہ کے اندر اور باہر متعدد چمن ہیں جن میں طلبہ مطالعہ اور تکرار بھی کرتے ہیں اور فارغ اوقات میں تفریح بھی۔
دارالطلبہ کی ہر عمارت کی ہر منزل پر اساتذہ میں سے ایک قیم (نگراں) مقرر ہیں جو طلبہ کی دیکھ بھال، ان کی ضروریات کی تکمیل اور ان کے مسائل حل کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ بیمار طلبہ کے علاج کا انتظام بھی حتی الوسع جامعہ دارالعلوم کراچی کی طرف سے ہوتاہے، اور اس سلسلے میں جامعہ دارالعلوم کراچی کا شفاخانہ مفید خدمات انجام دے رہاہے۔ جس میں مستند، تجربہ کار ڈاکٹر و طبیب اور متعلقہ عملہ اپنی بہترین صلاحیتوں کے ساتھ مصروف کار ہے۔
دارالطلبہ کو طلبہ کی عمر کے لحاظ سے دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے:
۱۔ بے ریش طلبہ کا دار الطلبہ: اس میں ۱۵ سے ۱۹ سال تک کے طلبہ کو رہائش دی جاتی ہے۔
۲۔باریش طلبہ کا دارالطلبہ: اس میں بیس سال اور اس سے زائد عمر کے طلبہ رہائش دی جاتی ہے۔
اللہ تعالی کے بہت سے نیک بندے اسکولوں کے اخراجات کی وسعت رکھنے کے باوجود اپنے بچوں کی دینی تعلیم و تربیت کا جذبہ رکھتے ہیں،لیکن ایسے حضرات اپنے بچوں کو دینی مدارس میں دو وجہ سے داخل نہیں کرتے:
اول یہ کہ سندسرکاری مدارس میں معتبر نہیں۔
دوسرے یہ کہ اکثر دینی مدارس میں مالی تنگی کے باعث قیام اور دیگر سہولتوں کا ایسا معیاری انتظام نہیں جس میں کھاتے پیتے گھرانوں کے بچے خوش و خرم اور مطمئن رہ سکیں۔
جامعہ دارالعلوم کراچی میں مذکورہ دو مسئلوں میں سے پہلے کو حل کرنے کے لئے مدرسہ ابتدائیہ (پرائمری اسکول) اور مدرسہ ثانویہ (سیکنڈری اسکول) قائم ہے۔ یہ دونوں محکمۂ تعلیم سے منظور شدہ ہیں اوردوسرے مسئلے یعنی قیام کے معیاری انتظام کے لئے تمام سہولتوں کا حامل دار الطلبہ تعمیر کیا گیا ہے جس میں طلبہ بڑی خوشی کے ساتھ قیام کرنا پسند کرتے ہیں اور ان کے والدین بھی اسے دیکھ کر بہت زیادہ اطمینان محسوس کرتے ہیں۔
دارالطلبہ
دارالطلبہ پانچ وسیع عمارتوں پر مشتمل ہے عمارتوں کی جملہ تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:
ہر عمارت چار منزلہ ہے۔ ہرکمرہ ۲۲x۱۶ فٹ سائز کا ہے جس میں پانچ طلبہ کی رہائش ہے۔ ہر طالب علم کے لئے بیڈ، میز کیبنٹ، الماری، بجلی اور پنکھے کا الگ الگ انتظام کیا گیاہے۔ پانچ عمارتوں میں طلبہ کے رہائشی کمروں کی مجموعی تعداد ۷۰۰ ہوگی جن میں تقریباً تین ہزار دو سوبیس (۳۲۲۰) طلبہ وسعت ، صفائی ستھرائی، اور آرام و راحت کے ساتھ سکونت رکھتے ہیں۔ الحمد اللہ۔
جدید دارالطلبہ کی تین عمارتوں میں سے ہر عمارت سے متعلق تفصیلات درج ذیل ہیں:
دار الصدیق میں طلبہ کے عام رہائشی کمروں کی تعداد: ۱۱۶
دار الفاروق میں طلبہ کے عام رہائشی کمروں کی تعداد: ۱۱۶
دار عثمان میں طلبہ کے عام رہائشی کمروں کی تعداد: ۱۲۸
دار الصدیق میں دفاتر : ۴
دار الفاروق میں دفاتر: ۴
دار عثمان میں دفاتر : ۴
دار الصدیق میں نگران حضرات اور اساتذہ کے کمرے: ۱۲
دار الفاروق میں نگران حضرات اور اساتذہ کے کمرے: ۱۶
دار عثمان میں نگران حضرات اور اساتذہ کے کمرے: ۱۲
دار الصدیق میں طلبہ کے خصوصی رہائشی کمرے: ۲۸
دار الفاروق میں طلبہ کے خصوصی رہائشی کمرے: ×
دار عثمان میں طلبہ کے خصوصی رہائشی کمرے: ۵۶
دار الصدیق میں بیت الخلاء: ۷۲
دار الفاروق میں بیت الخلاء: ۷۲
دار عثمان میں بیت الخلاء: ۷۲
ہر دار میں غسل خانے: ۶۴
دار الصدیق کے کل کمرے: ۱۶۸
دار الفاروق کے کل کمرے: ۱۴۴
دار عثمان کے کل کمرے: ۲۰۸
کل کمرے: ۵۲۰
یہ دارالطلبہ تعمیری حسن، فنی خصوصیات، افادیت اور آسائش کے لحاظ سے اپنی نظیر آپ ہے۔
رئیس الجامعہ دارالعلوم کراچی حضرت مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی صاحب دامت برکاتہم نے اپنی نفاست طبع اور دقت نظر سے طلبہ کے لئے جن ضروریات اور آسائشوں کا اہتمام کیاہے۔ اس کی مثال طلبہ کی اجتماعی سکونتوں کی دنیا میں کم ملے گی۔ امید ہے کہ یہ معیاری دارالطلبہ اپنی خصوصیات کی وجہ سے طلبہ کی علمی یکسوئی اور دلجمعی میں بھی معاون ہوگا۔