>
جامعہ دارالعلوم کراچی کا ترجمان ماہنامہ البلاغ اردو
جامعہ دارالعلوم کراچی کے شعبہ دارالتصنیف کی طرف سے اردو زبان میں علمی، ادبی، تحقیقی اور تاریخی مضامین پر مشتمل یہ ماہانہ رسالہ شائع کیاجاتاہے

سندھ ضلع تھر پارکرمیں پانی کی فراھمی کے سلسلے میں جامعہ دارالعلوم کراچی کی خدمات

محمد حنیف خالدؔ

سندھ ضلع تھر پارکر میں پانی کی فراہمی کے سلسلے میں

جامعہ دارالعلوم کراچی کی خدمات
جامعہ دارالعلوم کراچی کی طرف سے الحمدللہ ضلع تھر پارکر کی غریب آبادی میں امداد کا سلسلہ جاری ہے ،یہاں جامعہ دارالعلوم کراچی کے ایک فاضل مولوی محمد اسحاق درس کی معاونت سے بقر عید کے موقع پر چھ جانور ذبح کرکے گوشت مستحقین میں تقسیم کیا گیا ، مٹھی شہر کی مشرقی جانب محلہ بجیر میں "مسجد علی” کے نام سے ایک مسجد بھی جامعہ دارالعلوم کراچی کی طرف سے تعمیر کی جارہی ہے ،اس محلّے میں اس سے پہلے کوئی مسجد نہیں تھی ، ڈھائی سو گز کا پلاٹ کسی صاحب خیر نے وقف کیا ہواتھا مگر ابھی تک مسجد کی عمارت نہیں بن سکی تھی ، الحمد للہ جامعہ دارالعلوم کراچی کی امداد سے اندرونی ہال تعمیر ہوچکا ہے ، البتہ کھڑکیوں، وضوخانے اور بیت الخلاؤں کا کام ابھی باقی ہے ، یہاں تقریباً سوگھر ہیں ، سب مسلمان ہیں ، چالیس کے قریب بچے یہاں قرآن کریم کی تعلیم حاصل کررہے ہیں ، اللہ تعالیٰ جلد اس مسجد کو پایۂ تکمیل تک پہنچائے ۔آمین۔
غریب بچیوں کے جھیز کی مد میں فی گھرانہ سات ہزارروپے کے حساب سے چھپن ہزار روپے بھی تقسیم کئے گئے ہیں ۔جبکہ بارش کے بعد غریب کسانوں میں باون ہزار پانچ سو روپے کا بیج تقسیم کیا گیا ۔
اس کے ساتھ ساتھ مٹھی کے مضافاتی علاقوں میں پانی کی فراہمی کے لئے ایک کنواں ، دو سمر پمپ اور پانچ ہینڈ پمپ لگائے گئے ہیں ۔چند دن پہلے حضرت مولانا محمد اسحق صاحب مدظلہم، جناب محترم عابد صدیق صاحب اور بندہ نے مولوی محمد اسحق درس کی راہنمائی میں ان سب جگہوں کا دورہ کیا ،دوردراز علاقوں میں واقع ان صحرائی اور دشوار گزار آبادیوں میں پہنچ کر ایک کنویں ، ایک سمر پمپ اور پانچ ہینڈ پمپ کا بچشم خود معاینہ کیا۔کنواںاور ہینڈ پمپ چلاکر خود پانی نکالا۔ الحمدللہ سب جگہ میٹھا پانی وافر مقدار میںآرہاتھا۔اس خدمت سے ان علاقوں کے مکین بہت خوش تھے ۔ان میں سے بعض علاقے تو ایسے تھے کہ پانی کے نہ ہونے کی وجہ سے پریشان ہوکر لوگ وہاں سے کہیں اور منتقل ہوگئے تھے ۔ مگر جب ان کے علاقوں میں بھی پانی کا بندوبست ہوگیا تو وہ دوبارہ وہاں آکر آباد ہوگئے ۔ فللہ الحمد ۔
جن علاقوںمیں پانی کاانتظام کیاگیاہے ان کی تفصیل یہ ہے :
۱۔ گاؤں کھارو بجیر تحصیل مٹھی ، ڈسٹرکٹ تھر پارکر ،یہاں ایک کنواں تعمیر کیاگیا ہے ، جس کاکام۵؍نومبر ۲۰۱۶؁ ء کو مکمل ہوا۔اس کی گہرائی ایک سو دس فٹ ہے ، مکمل خرچ ڈیڑھ لاکھ روپے ہوا، اس کنویں سے منسلک گھروں کی تعداد بیس ہے ، سب گھر الحمدللہ مسلمان ہیں۔
۲۔ گاؤں جھنڈ و بجیر تحصیل مٹھی ، ڈسٹرکٹ تھرپارکر ، یہاں ایک ہینڈ پمپ لگایاگیاہے ۲۷؍نومبر ۲۰۱۶ ء کو کام مکمل ہوا۔اور تقریباً پچاس مسلمان گھرانے اس ہینڈپمپ سے مستفید ہورہے ہیں ،ایک سو چالیس فٹ گہرائی ہے ، اس پمپ کی تنصیب پر چھیالیس ہزارروپے خرچ ہوئے ہیں ۔
۳۔ گاؤں جھپیو۔ تحصیل مٹھی۔ ڈسٹرکٹ تھر پارکر ، یہاں ایک سمر پمپ لگایاگیا ہے ،۲؍نومبر ۲۰۱۶ ء کو کام مکمل ہوا۔ یہاں سو کے قریب گھر ہیں ،مسلمان ہندو ملے جلے ہیں تاہم ہندو زیادہ ہیں ۔ایک ٹنکی بھی بنائی گئی ہے ، ٹوٹل خرچ انسٹھ ہزار روپے ہوا ۔ گہرائی تقریباً ڈیڑھ سو فٹ ہے ۔سمر پمپ بجلی کے بغیر نہیں چل سکتا۔
۴۔ گاؤں ڈیڈور درس تحصیل ڈیپلو ڈسٹرکٹ تھر پار کر ،یہاں ایک ہینڈ پمپ لگایاگیاہے،۱۴؍اکتوبر ۲۰۱۶ ء کوکام پورا ہوا، یہاں نئی آبادی ہے ، چالیس سے پچاس گھر ہیں ، مکمل آبادی مسلمان ہے ، گہرائی سو فٹ ہے ، پچاس ہزار روپے خرچ ہوئے ہیں ۔
۵۔ گاؤں جھرمریو پاڑھا تحصیل ڈیپلو، ڈسٹرکٹ تھر پار کر سندھ، ۱۲؍اکتوبر ۲۰۱۶ ء کو کام مکمل ہوا ، چالیس گھر ہیں، سب مسلمان ہیں ،گہرائی ۱۸۰ فٹ ہے ،پینتالیس ہزار روپے خرچ ہوئے ہیں ۔
۶۔ گاؤںکؤنرل تحصیل ڈیپلو،ڈسٹرکٹ تھرپارکرسندھ،ایک ہینڈپمپ یہاں لگایاگیاہے،۳۰؍اکتوبر ۲۰۱۶ ء کو کام مکمل ہوا۔ تقریباً ساٹھ گھر ہیں ،سب غیر مسلم ہیں ، گہرائی سو فٹ ہے، چھیالیس ہزا ر روپے خرچ ہوئے ہیں۔ہم نے تو انہی سات جگہوں کو جاکر دیکھا تھا بعد میں مولوی محمد اسحق درس صاحب نے بتایا کہ ایک اور جگہ بھی سمر پمپ کا کام الحمدللہ مکمل ہوگیا ہے ، جس کی تفصیل حسب ذیل ہے:
گاؤں مٹھڑیو بھٹی ، ڈسٹرکٹ تھر پارکر ، یہاں ایک سمر پمپ لگایا گیا ہے جس کی گہرائی دوسو پچاس فٹ ہے ، ایک ٹنکی بھی بنائی گئی ہے ، کل خرچ اسّی ہزار روپے آیا ہے ، یہاں تقریباً سو خاندان آباد ہیں ، زیادہ تر غیر مسلم ہیں ، تھوڑے بہت مسلمان بھی ہیں۔
اللہ تعالیٰ اس کاوش کو قبول فرمائے اور جن حضرات نے اس سلسلے میں امداد کی ہے مولائے کریم انہیں جزائے خیر عطافرمائے ۔ آمین۔
ایک حدیث میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
من سقی مسلما شربۃ من ماء حیث یوجد الماء فکانما اعتق رقبۃ ومن سقی مسلما شربۃ من ماء حیث لایوجد الماء فکانما احیاھا۔ مشکوۃ المصابیح ۔ باب احیاء الموات والشرب(ص : ۲۶۰)
ترجمہ :جہاں پانی میسر ہو وہاں کسی کو پانی پلانے سے غلام آزاد کرنے کے برابر ثواب ہے اور جہاں پانی میسر نہ ہو وہاں پانی پلانے سے ایسا ثواب ہے جیسا کہ کسی مردہ کو زندہ کردیا۔
جامعہ دارالعلوم کراچی کی طرف سے چترال میں بھی متأثرین کی امداد کا سلسلہ جاری ہے جو حضرات تھر پارکر یا چترال میں امداد کرنا چاہیں وہ جامعہ کے "امداد متأثرین آفات "فنڈ میں رقم جمع کرواسکتے ہیں ۔

٭٭٭٭٭٭

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More