درس نظامی بنین(لڑکوں کیلئے)

عربی و دینی علوم کا آٹھ سالہ نصاب جو ’’درس نظامی‘‘ کہلاتا ہے، یہ نصاب دو دو سال پر مشتمل چار مراحل کی شکل میں ہے، عامہ، خاصہ، عالیہ اور عالمیہ۔ ہر دوسرے سال وفاق کا امتحان لیا جاتاہے۔
۱۔عامہ(Secondary Stage) ۲سال
۲۔خاصہ(Intermediate Stage) ۲سال
۳۔عالیہ(Graduation Stage) ۲سال
۴۔عالمیہ(Post Graduation Stage) ۲سال

شرائطِ داخلہ:

۱- شعبۂ درسِ نظامی میں داخلہ کی کاروائی کا آغاز عید الفطر کی تعطیلات کے بعد شوال کے دوسرے ہفتہ میں ہوتا ہے، اس لئے داخلہ کے خواہش مند حضرات دوسرے ہفتہ میں داخلہ کاروائی کے لئے رجوع فرمائیں۔ (حتمی تاریخِ داخلہ کا اعلان رمضان میں کردیا جاتا ہے۔)
۲- اگر کوئی طالب علم درجۂِ اُولیٰ میں داخلے کی خواہش رکھتا ہو تو اس کے لئے کم از کم میٹرک کی استعداد کا حامل ہونا ضروری ہے، بصورتِ دیگر ایسے امیدوار کے لئے مرحلۂِ متوسطہ کے پانچ سالوں میں سے (حسبِ استعداد) کوئی سال تجویز ہوسکے گا۔
۳- جدید طلبہ کے داخلے کیلئے ضروری ہوگا کہ وہ کسی قابل اعتماد شخص کی طرف سے دارالعلوم کراچی کا تجویزکردہ ’’ضمانت نامہ نمبر۱‘‘ پُر کرکے داخل کریں جو کہ استقبالیہ کیمپ سے حاصل کیا جاسکتا ہے اس کے بغیر داخلہ کا استحقاق نہ ہوگا۔
۴- ’’جامعہ دارالعلوم نانکواڑہ‘‘ اور ’’مدرسہ ابتدائیہ وثانویہ‘‘ سے آنے والے طلبہ کو تصدیق نامہ پیش کرنا ضروری ہے جس پر نانکواڑہ/مدرسہ ابتدائیہ و ثانویہ سے متعلقہ شعبے کے صدر مدرس اور ناظم کے دستخط ہوں اس کے بغیر داخلہ فارم نہیں دیا جائے گا۔
۵- ان جدید طلبہ کو تحریری امتحانِ داخلہ میں شرکت کا اہل سمجھا جاتا ہے جن کے سابقہ اکثر وفاقی سالوں کے نتائج ممتاز یا کم از کم ۷۰ فیصد ہوں۔
۶- کسی بھی درجہ میں داخلہ کے لئے اس سے پچھلے درجہ کی تمام ’’معیاری کتب‘‘ کا امتحان لیا جاتا ہے۔مثلاًدرجۂ ثانیہ میں داخلہ کے لئے درجۂ اُولیٰ کی معیاری کتب کا امتحان لیا جائے گا۔
۷- داخلہ کمیٹی ہر جدید امیدوار کا پہلے تحریری امتحان لیتی ہے، پھر اس میں کامیاب طلبہ کا تقریری (زبانی) جائزہ لیا جاتا ہے، اس کے بعد امیدوار کی استعداد سامنے آجانے پر :(الف) داخلہ دینے یا نہ دینے، (ب) مطلوبہ درجہ میں داخلہ منظور کرنے (ج) یا کوئی اور درجہ تجویز کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔
۸- ہر درجہ کے لئے طلبہ کی تعداد متعین ہے، اسی کے مطابق داخلے کیے جاتے ہیں، اگر کسی درجہ میں گنجائش بالکل نہ ہو یا محدود ہو تو اس کا اعلان پہلے ہی سے کردیا جاتا ہے، البتہ بہت ممتاز صلاحیت کے حامل طلبہ کے معاملہ پر غور کیا جاسکے گا۔
۹- اگر دارالطلبہ میں رہائش کی گنجائش نہ ہو یا رہائش کا کوئی مانع موجود ہو یا کوئی مصلحت سامنے ہو، تو ان مخصوص حالات میں طالبِ علم کو داخلہ بلارہائش دیا جاسکے گا۔

ضروری شرائط برائے داخلہ غیر ملکی طلبہ :

۱۔ جامعہ دار العلوم کراچی کے کسی بھی تعلیمی شعبہ میں داخلہ کیلئے دیگر شرائط کے علاوہ سب سے پہلی شرط یہ ہے کہ طالب علم کے پاس پاکستان میں رہائش کی اجازت اور اسٹڈی ویزا موجود ہو۔
۲۔ درجہ عربی سال اول میں داخلہ کیلئے میٹرک یا اسکے مساوی استعداد کا حامل ہونا ضروری ہے۔
۳۔ اقامتی داخلہ کے لئے کم از کم عمر ۱۴ سال ہونا ضروری ہے۔ (داخلہ کی منظوری کے بعد حسبِ خواہش دار الاقامہ میں رہائش دیجاتی ہے۔)
٤۔ البتہ احاطہ دار العلوم میں کرایہ کے مکان کا انتظام ادارہ کے ذمہ نہیں ہے۔اگر بسہولت میسر ہو تو کرایہ پر اسکی شرائط کے ساتھ حضرت رئیس الجامعہ مدظلہم کی خصوصی اجازت سے دیا جاسکے گا۔ جسکی کارروائی داخلہ ملنے کی صورت میں کیجاسکے گی۔
۵۔ اگر کسی کے پاس دوہری شہریت ہو تو اسکا داخلہ پاکستانی شناختی کارڈ کی بنیاد پر ہوسکے گا۔ ادارہ امور تعلیمات جامعہ دار العلوم کراچی

تعلیمی دورانیہ و تعطیلات :

جامعہ دارالعلوم کراچی میں تعلیمی دورانیہ ۱۶ شوال تا ۱۵ شعبان ہے، دورانِ سال ہفت روزہ تعطیل صرف جمعہ کے دن ہوتی ہے، بقیہ ایام میں تعلیم کا کام تسلسل کے ساتھ جاری رہتا ہے اور یومیہ چھ گھنٹے کے اسباق ہر طالبِ علم کے لئے ضروری ہیں، چار گھنٹے صبح اور دو گھنٹے بعد نمازِ ظہر، سالانہ تعطیلات کا زمانہ عموماً۱۰؍ شعبان سے ۷ شوال تک ہے، جبکہ عید الاضحی کے موقع پر بھی ۹ دن کی تعطیل ہوتی ہے۔

امتحانات :

تعلیمی سال کے دوران تین امتحانات لئے جاتے ہیں: عموماً سہماہی امتحان ماہِ صفر کے پہلے ہفتہ میں، ششماہی امتحان جمادی الاولیٰ کے پہلے ہفتہ میں اور سالانہ امتحان شعبان کے پہلے عشرے میں ہوتا ہے۔

مطالعہ اور تکرار(اسباق کی دہرائی)

ہرسبق سے متعلق دو کام طلبہ کے لئے لازمی ہیں۔ ایک اگلے دن کے سبق کے لئے کتاب کا مطالعہ، تاکہ طالب علم کا ذہن سبق کے لئے تیار ہوجائے اور وہ بصیرت اور تیقظ کے ساتھ استاذ کے سامنے سبق سمجھ سکے۔ دوسرا کام پڑھے ہوئے سبق کا تکرار کرنا ہے۔ ’’تکرار‘‘ مدارس کی ایک اصطلاح ہے، طلبہ استاذ سے سبق پڑھنے کے بعد عموماً رات کے اوقات میں چھوٹے چھوٹے حلقوں میں بیٹھ جاتے ہیں۔ ان طلبہ میں سے ایک طالب علم پڑھے ہوئے سبق کو استاذ کے پڑھائے ہوئے طریقے کے مطابق دہراتا ہے۔ یہ طریقہ درس نظامی کی ممتاز خصوصیت ہے جس کے ذریعے ہر طالب علم کے ذہن میں نہ صرف پڑھا ہوا سبق مستحکم ہو جاتاہے، بلکہ ساتھ ہی ساتھ اسے پڑھانے اور اظہار مافی الضمیر کی عملی تربیت بھی حاصل ہوتی ہے۔ تکرار تقریباً ہر جماعت کے طلبہ کے لئے لازمی ہے۔

شرائط ِ رہائش :

رہائش کے لئے کم از کم عمر ۱۴ سال ہونا لازمی ہے، ۱۴ سال سے کم عمر والے طلبہ کے لئے مصلحتاً قیام کا انتظام نہیں رکھا گیا، البتہ ایسے طلبہ بغیر رہائش کے داخلہ لے سکتے ہیں۔

سہولیات :

درسِ نظامی کے طالبِ علم کے لئے جامعہ دارالعلوم کراچی میں تعلیم کی کوئی فیس نہیں ہے، نیز ان طلبہ کو رہائش، طعام ، ابتدائی طبی امداد اور کسی حد تک علاج و معالجہ کی سہولیات جامعہ کی طرف سے بلا معاوضہ مہیا کی جاتی ہیں، البتہ اگر کوئی طالبِ علم صاحبِ استطاعت ہے تو وہ رہائش کرایہ ادا کرکے اور کھانا خرید کر حاصل کرسکتا ہے۔